سياست ۾ هلچل

سياست ۾ هلچل

 

سیاست ۾ هل چل

جس لڑکے نے میری زندگی خراب کی وہ لمحا آج بھی یاد ہے میں کچھ نہں کر سکی جب اس نے میرے ساتھ زبردستی سیکس کرنے کی کوشش کی اس وقت میری عمر 18 سال تھی اور میں اسکول جا رہی تھی تو وہ روزانہ میرے راستے کی رکاوٹ بنا ہوا تھا جب بھی میں اسکول کیلئے گھر سے نکلتی تھی تو وہ لڑکا موٹرسائل پے میرے رکشہ کا پیچھا کرتا تھا تو میں بڑا پریشان تھی اس وجہ میرا اسکول جانا بھی مشکل ہو گیا تھا میں نے رکشہ والے کو بتایا کے یہ بندہ میرا پیچھا کیوں کرتا ہے تو اس نے جواب دیا دی دی میں کچھ نہی کرستا لوگ بڑے خطرناک ہوتے ہیں میں روزی کرتا ہوں کسی کے ساتھ مارا ماری نہیں کرنا چاہتا آپ اپنے بھائی یہ اپنے باب کو شکایت کریں مینے کچھ دن چھوڑ دیا اسکول جانا تا وہ لڑکا میرے گھر باہر بالکنے سے کھڑا ہوگیا میں تو اور بھی پریشان ہو گئی سوچنے لگی اب کیاں کروں پھر میری ایک سہیلی تھی جو کہ میں اس کے ساتھ ہر بات شیئر کرتی تھی اس نے مجھے کہا کہ تم ایک مرتبہ اس لڑکے سے بات کرو کے تم مجھے پریشان کیوں کر رہے ہو کیا آپ  گھر ماں بہن نہیں ہے اس طرح میرا پیچھا کیوں کر رہے ہو پھر میں نے دل کر کے اس لڑکے کو نمبر پھینکا اس نے مجھے اس وقت ہی فون کال کردی میںے 
ہیلو؟
کیا تو وہ فورن رونے لگا اس کہا کے میرا نام زیشان ہے میں آپ کا پیچھا کرتا ہوں اس لیے کہ میں تم سے پیار کرتا ہوں 
لوگ کیا کہیں گے یہ تو میں بھی سوچتا ہوں لیکن کیا کروں آپ کا چہرا بار بار میرے سامنے آتا ہے 
میں کہا کہ آپ کون ہیں؟
میں آپ کو جانتی  نہیں تم کون ہو؟
اس نے جواب دیا کہ محبت میں رشتہ اور جان پہچان نہیں پوچھی جاتی محبت ہوجاتی ہے تو اپنا لیا جاتا ہے۔
بات کو کم کرنا ہے کیا وہ بتا تی ہوں
اس کی آوز ایسی بھاری تھی کے جب وہ بولتا تھا تو میرے دل دہڑکن سی پیدا ہوجاتی تھی
رات کو میں اپنا فون آف کرلیتی تھی اس رات کو میں اپنے کمرے میں جلدی سو کر سوچتی رہی کے کیا کروں ؟
تو اس وقت اس کا کال آگیا 
ہیلو آپ کون 
میں زیشان ہوں
کیا چاہیے بس ایک منٹ بات کرنا چاہتا ہوں
اس نے پورے مجھے اس طرح گائیڈ کیا جیسے میں اسکول سے کچھ پڑھا ہی نہی ہو
اس سے بات کرتے وقت میرے نیچے والی جگہ گرم ہوجاتی تھی
دماغ کام نہیں کرتا تھا 
جب وہ کہتا تھا کہ لڑکی کی عزت کرنی چاہیے اس کی ہر چیز چومنی چاہیے تو اس کو کس کرنا چاہیے اس کے ہونٹ چومنے چاہیے اس کے زلفوں پر خشبوں لگا کر اس کو سونگا چاہیے 
میرا دل کرتا ہے میں اپ کو اس طرح پیار دوں 
لیکن میری بات کیوں نہیں مانتی 
میرے اندر سیکس چڑھتا گیا مینے ان سے پوچھا اور کیا کرتے ہیں سیکس کیا ہوتا ہے؟
اس نے سیکس کو اس طرح بیان کیا کے میرے گانڈ ہی گہیلی ہو گئی اس رات میں نہی سوئی جب اس کا پکج ختم ہو گیا تو میں پریشان رہ گئی لیکن میں نے اس کو کال نہیں کیا 
دل کرتا تھا اس رات میں اس کو بلا لوں وہ میرے جسم کو چوسلے سب کچھ کروانا چاہتی ہوں 
بس اس طرح میرے زندگی اس حوس  طلے دب گئی میں ادہوری رہ گئی
 




Post a Comment

0 Comments